Sunday, July 31, 2016

Alsabreen Wassadqeen

اسلام علیکم. 
  

Ayah of the day❤

اﻟﺼَّﺎﺑِﺮِﻳﻦَ ﻭَاﻟﺼَّﺎﺩِﻗِﻴﻦَ ﻭَاﻟْﻘَﺎﻧِﺘِﻴﻦَ ﻭَاﻟْﻤُﻨْﻔِﻘِﻴﻦَ ﻭَاﻟْﻤُﺴْﺘَﻐْﻔِﺮِﻳﻦَ ﺑِﺎﻷَْﺳْﺤَﺎﺭ
(آل عمران)

ان سب لفظوں کے درمیان "و" ہے. جو اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ ایک شخص ان سب خوبیوں کا حامل ہوسکتا ہے، اور یہ بھی ممکن ہے کہ کسی ایک شخص میں صبر ہے، اور دوسرا صادق ہے. 
اور وہ سب ہی ان لوگوں میں سے ہیں جن سے اللہ راضی ہوگا. 

اﻟﺼَّﺎﺑِﺮِﻳﻦَ یہ وہ لوگ ہیں جو صبر کرتے ہیں

ﻭَاﻟﺼَّﺎﺩِﻗِﻴﻦَ اور سچ بولنے والے 
ممکن ہیں سچ بولنے والے میں صبر کی کمی ہو، مگر اس کیٹگری میں اس کا مقام اونچا ہو. 

ﻭَاﻟْﻘَﺎﻧِﺘِﻴﻦَ اور وہ جو اللہ کی عبادت کرتے ہیں، اس کے آگے مسخر ہیں. 
قنوت، مطیع سے مختلف ہے.
مطیع "اطاعت گزار" کو کہتے ہیں. 
جبکہ، قانت کہتے ہیں "جو ہر وقت اطاعت کرنے کے لیے تیار بیٹھا ہو"
آپ  اسے حکم دیتے ہیں اور وہ فوراً عمل کے لیے اُٹھ جاتا ہے. 
مثال کے طور پر، آپ کو پانی چاہیے، آپ اپنے بچوں سے کہتے ہیں. بار بار انہیں پکارتے ہیں. مگر ان میں سے ایک ایسا ہوتا ہے جو آپ کی آواز پہ فوراً اُٹھ جاتا ہے، جیسے وہ آپ ہی کی آواز کا منتظر تھا. 
یہ قنوت ہے. کہ وہ فوری طور پہ اطاعت کے لیے تیار ہے. 

ﻭَاﻟْﻤُﻨْﻔِﻘِﻴﻦَ اور وہ جو خرچ کرتے ہیں 
جو یہ سوچ کر اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں کہ انہیں آخرت میں اس سے بہتر مل جائے گا. جو خوشی سے خرچ کرتے ہیں. 

ﻭَاﻟْﻤُﺴْﺘَﻐْﻔِﺮِﻳﻦَ ﺑِﺎﻷَْﺳْﺤَﺎﺭ اور وہ جو سحری کے وقت اللہ سے مغفرت کی دعا کرتے ہیں 
اللہ تعالیٰ ہمیں اس دعا میں ایک راز بتا رہے رہیں کہ کس وقت مغفرت کی دعا کرنی چاہیے. 
آپ چاہتے ہیں کہ اللہ آپ کو معاف فرمادے؟ تو صبح کے وقت دعا کریں اگر آپ ان لوگوں میں سے بننا چاہتے ہیں جن سے اللہ راضی ہے. 

اور یہ سب خصوصیات ان لوگوں میں پائی جاتی ہیں جو سوچتے سمجھتے ہیں. جنہیں معلوم ہوتا ہے کہ ان کی زندگی کا اصل مقصد کیا ہے. 

اس آیت سے جو سبق حاصل ہوتا ہے: 
ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ان سب خصوصیات کو اپنائیں. مگر خاص طور پہ، اگر آپ کی صبح کا آغاز بہترین ہے، تو آپ کا دن بھی بہترین گزرے گا. اور جب آپ کا دن بہترین گزرے گا آپ کی زندگی بہترین ہوگی. 
جب آپ صبح کا آغاز اللہ سے مغفرت مانگتے ہوئے کریں گے تو آپ کے دن کے ہر کام میں برکت ہوگی. پھر سارا دن آپ میں صبر بھی ہوگا،سچ بھی بولیں گے، قنوت بھی ہوگا،اور  آپ خرچ بھی کریں گے.  
یہ خصوصیات آپ میں خودبخود آجائیں گی کیونکہ آپ کے دن کا آغاز بہترین طریقے سے ہوا تھا. 


Quran e Kareem

جب قرآن پہ پابندی لگی :محمد عالم خان...
1973 روس میں کمیونزم کا طوطا بولتا تھا بلکہ دنیا تو یہ کہہ رہی تھی کہ بس اب پورا ایشیا سرخ ہوجاے گا ان دنوں میں ہمارے ایک دوست ماسکو ٹریننگ کے لیے چلے گئے وہ کہتے ہے کہ جمعے کے دن میں نے دوستوں سے کہا کہ چلو جمعہ ادا کرنے کی تیاری کرتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ یہاں مسجدوں کو گودام بنا دیا گیا ہے ایک دو مساجد کو سیاحوں کا قیام گاہ بنا دیا گیا ہے صرف دو ہی مسجد اس شہر میں بچے ہے جو کھبی بند اور کھبی کھلے ہوتے ہیں میں نے کہا آپ مجھے مساجد کا پتہ بتا دے میں وہی چلا جاتا ہوں جمعہ ادا کرنے ۔ پتہ لیکر میں مسجد تک پہنچا تو مسجد بند تھی ، مسجد کے پڑوس میں ہی ایک بندے کے ساتھ مسجد کی چابی تھی میں نے اس آدمی کو کہا کہ دروازہ کھول دو مسجد کا ، مجھے نماز پڑھنی ہے ،
اس نے کہا دروازہ تو میں کھول دونگا لیکن اگر آپکو کوی نقصان پہنچا تو میں زمہ دار نہیں ہوں گا ، میں نے کہا دیکھیں جناب میں پاکستان میں بھی مسلمان تھا اور روس کے ماسکو میں بھی مسلمان ہی ہوں پاکستان کے کراچی میں بھی نماز ادا کرتا تھا اور روس کے ماسکو میں بھی نماز ادا کروں گا چاہے کچھ بھی ہوجاے ۔ اس نے مسجد کا دروازہ کھولا تو اندر مسجد کا ماحول بہت خراب تھا میں نے جلدی جلدی صفائی کی اور مسجد کی حالت اچھی کرنے کی کوشیش کرنے لگا کام سے فارغ ہونے کے بعد میں نے بلند آواز سے آزان دی ۔۔۔۔۔ آزان کی آواز سن کر بوڑھے بچے مرد عورت جوان سب مسجد کے دروازے پہ جمع ہوے کہ یہ کون ہے جس نے موت کو آواز دی ۔۔۔۔ لیکن مسجد کے اندر کوی بھی نہیں آیا،۔۔۔۔ خیر میں نے جمعہ تو ادا نہیں کیا کیونکہ اکیلا ہی تھا بس ظہر کی نماز ادا کی اور مسجد سے باہر آگیا جب میں جانے لگا تو لوگ مجھے ایسے دیکھ رہے تھے جیسے کہ میں نماز ادا کرکہ باہر نہیں نکلا بلکہ دنیا کا کویی نیا کام متعارف کرواکر مسجد سے نکلا،
ایک بچہ میرے پاس آیا اور کہا کہ آپ ہمارے گھر چاۓ پینے آے ۔ اسکے لہجے میں حلوص ایسا تھا کہ میں انکار نہ کرسکا میں انکے ساتھ گیا تو گھر میں طرح طرح کے پکوان بن چکے تھے اور میرے آنے پہ سب بہت خوش دکھائی دے رہے تھے میں نے کھانا کھایا چاے پی تو ایک بچہ ساتھ بیٹھا ہوا تھا میں نے اس سے پوچھا آپکو قرآن پاک پڑھنا آتا ہے ۔ ؟
بچے نے کہا جی بلکل قرآن پاک تو ہم سب کو آتا ہے ، میں نے جیب سے قرآن کا چھوٹا نسحہ نکالا اور کہا یہ پڑھ کر سناو مجھے ۔۔۔
بچے نے قرآن کو دیکھا اور مجھے دیکھا پھر قرآن کو دیکھا اور ماں باپ کو دیکھ کر دروازے کو دیکھا پھر مجھے دیکھا ۔ میں نے سوچا اس کو قرآن پڑھنا نھی آتا لیکن اس نے کہا کیوں کہ اسکو قرآن پڑھنا آتا ہے ۔ میں نے کہا بیٹا یہ دیکھو قرآن کی اس آیت پہ انگلی
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ
رکھی تو وہ فر فر بولنے لگا بنا قرآن کو دیکھے ہی ۔۔۔۔ مجھے حیرت کا ایک شدید جھٹکا لگا کہ یہ تو قرآن کو دیکھے بنا ہی پڑھنے لگا میں نے اسکے والدین سے کہا " حضرات یہ کیا معاملہ ہے ؟
انہوں نے مسکرا کر کہا " دراصل ہمارے پاس قرآن پاک موجود نہیں کسی کے گھر سے قرآن پاک کے آیت کا ایک ٹکڑا بھی مل جاے تو اس تمام حاندان کو پھانسی کی سزا دے دی جاتی ھے اس وجہ سے ہم لوگ قرآن پاک نہیں رکھتے گھروں میں "
" تو پھر اس بچے کو قرآن کس نے سکھایا کیونکہ قرآن پاک تو کسی کے پاس ہے ہی نہیں " میں نے مزید حیران ہوکر کہا
" ہمارے پاس قرآن کے کئ حافظ ہے کوئی درزی ہے کوی دکاندار کوئ سبزی فروش کوئی کسان ہم انکے پاس اپنے بچے بھیج دیتے ہے محنت مزدوری کے بہانے ۔۔۔۔ وہ انکو الحمد اللہ سے لیکر والناس تک زبانی قرآن پڑھاتے ہیں ایک وقت ایسا آجاتا ہے کہ وہ حافظ قرآن بن جاتے ہے کسی کے پاس قرآن کا نسحہ ہے نہیں اسلیئے ہماری نیی نسل کو ناظرہ نہیں آتا بلکہ اس وقت ہمارے گلیوں میں آپکو جتنے بھی بچے دکھائی دے رہے ہیں یہ سب کے سب حافظ قرآن ہے ۔ یہی وجہ ہے جب آپ نے اس بچے کے سامنے قرآن رکھا تو اسکو پڑھنا نہیں آیا ناظرہ کرکہ لیکن جب آپ نے آیت سنائی تو وہ فر فر بولنے لگا اگر آپ نہ روکتے تو یہ سارا قرآن ہی پڑھ کر سنا دیتا ۔
وہ نوجوان کہتا ہے کہ میں نے قرآن کا ایک نہیں کئ ہزار معجزے اس دن دیکھے ، جس معاشرے میں قرآن پہ پابندی لگا دی گئ تھی رکھنے پہ ، اس معاشرے کے ہر ہر بچے بوڑھے مرد عورت کے سینوں میں قرآن حفظ ہوکر رہ گیا تھا میں جب باہر نکلا تو کئ سو بچے دیکھے اور ان سے قرآن سننے کی فرمائش کی تو سب نے قرآن سنا دی ، میں نے کہا
" لوگوں ۔۔۔۔۔! تم نے قرآن رکھنے پہ پابندی لگا دی لیکن جو سینے میں قرآن مجید محفوظ ہے اس پہ پابندی نہ لگا سکے ۔تب مجھے احساس ہوا کہ اللہ پاک کے اس ارشاد کا کیا مطلب ہے
إِنَّا نَحنُ نَزَّلْنَا الذِّكرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ ::: بے شک یہ ذِکر )قران( ہم نے نازل فرمایا ہے اور بے شک ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں

Mimma Razaqnahum Yunfeqoon

Surah Baqarah 
Part 11

آگے جانے سے پہلے، اللہ کی راہ میں خرچ کرنے  (ینفقون) پر میں اور بھی تفصیل میں جانا چاہتا ہوں.  
ایک پرانی مثال ہے مگر آج کے دور میں بھی مفید ہے:
بچے بہت خود غرض ہوتے ہیں. میری بیٹی حسنہ چاکلیٹ کی بہت شوقین ہے. میں چاکلیٹ کھا رہا تھا، وہ مجھے دیکھ رہی  تھی. مجھ سے کہنے لگی.
ابا کیا مجھے مل سکتی ہے؟؟
میں نےکہا: نہیں. 
 ابا کیا تھوڑی سی بھی نہیں ؟
اس پر میں نے اس کو دے دی اور کہا کہ صرف دس سیکنڈز کیلئے. اس کے بعد تم اسے مجھے واپس کر دوگی. اس نے چاکلیٹ پکڑی اور تیزی سے کھانا شروع کردی. وہ اس کو ختم کرنے کی کوشش میں تھی.  
 ۱۰ سیکنڈ بعد چاکلیٹ ختم نا ہوئی سو میں نے اس سے واپس مانگی. تو پتا ہے اس نے کیا کیا؟  
اس نے کہا 'یہ میری ہے.' اور یہ کہہ کر بھاگ گئی.  
اسی طرح جب آپ کے بچے کسی کے گھر جاتے ہیں یا کوئی آپ کے گھر آئے، تو کیا کرتے ہیں؟
بچے کبھی بھی اپنے کھلونوں سے نہیں کھیلتے. صرف اسی وقت کھیلتے ہیں، جب کسی دوسرے کے بچے آپ کے گھر آئے ہوئے ہوں. تب وہ کہتے ہیں کہ یہ میرا کھلونا ہے، یہ میرا ہے. جیسے ہی مہمان بچے چلے جائیں،تو کھلونا وہ پھینکا اور یہ جا وہ جا.  
مہمان بچے منتیں کر رہے ہوتے ہیں کہ کیا مجھے کھیلنے کی باری مل سکتی ہے؟
کیا میں ایک دفعہ اس سے کھیل سکتا ہوں؟
آخر کار میزبان بچہ اس کو وہ کھلونا بہت برے انداز میں عنائیت کر دیتا ہے.  
اب وہ بچہ تھوڑی دیر ہی اس سے کھیل پاتا ہے کہ گھر جانے کا وقت ہو جاتا ہے،تو جس بچے نے کھلونا (کھیلنے کیلئے)  ادھار لیا ہوتا ہے،،،کیا وہ آسانی سے واپس کر دیتا ہے؟ کیا آسانی سے گھر چلا جاتا ہے؟
نہیں ،ہرگز نہیں.. وہ کھلونا دینے سے منع کردیتا ہے یہاں تک کہ میزبان بچے کی ماں آ کر کہتی ہے کہ چلو تم لے جاؤ.  
یہاں اب بچوں سے تھوڑا آگے آئیں. 
یہ انسانی نفسیات ہے، جب ہمیں وہ چیزیں دی جائیں جو ہماری نا ہوں تو ہم بہت جلدی بھول جاتے ہیں کہ یہ ہماری چیز نہیں ہے.  ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ یہ ہمیں دی گئی ہے اور یہ سوچنا شروع کردیتے ہیں کہ یہ ہماری ہی ہے.  اور ہم اسکو اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں.  جب کوئی مانگے تو ہم کہتے ہیں نہیں نہیں یہ ہماری ہے.  
اب اللہ عزوجل کیا کہہ رہے ہیں؟ اللہ یہ بھی کہہ سکتے تھے کہ"۔۔ینفقون۔۔"وہ خرچ کرتے ہیں". 
لیکن اللہ کہتے ہیں.  
"مما رزقنا ھم ینفقون"۔۔وہ خرچ کرتے ہیں اس میں سے ،جو ہم ان نے ان کو دیا ہے۔"
ہم اس بات کو بھول جاتے ہیں کہ ہمارا کچھ بھی نہیں ہے. بینک میں پیسے ہمارے نہیں ہیں، کار  جس کو ہم چلا رہے ہیں ،وہ ہماری نہیں ہے، ہم ہر وقت کہتے ہیں میری قمیض، میری کار، میرا والٹ، میرا اکاؤنٹ، میرا گھر. ہم لفظ 'میرا' اتنا زیادہ استعمال کرتے ہیں کہ ہم یہ بات بھول جاتے ہیں کہ یہ اللہ کی ملکیت ہیں. میرا جسم، میری آنکھیں، میرے کان، میری ناک سب اللہ کا دیا ہوا ہے.  
"انا لله وانا اليه راجعون" 
هم سب سارے کے سارے اللہ کے ہیں. اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں. ہم کس طرح اپنی جائیداد کی بات کر سکتے ہیں جب ہمارا جسم ہی اللہ کی پراپرٹی ہے. ہماری جائیداد دراصل اللہ کی جائیداد کی ہی ایکسٹینشن ہے. اسی لئے یہاں اس بات کی خصوصی تلقین کی گئی ہے.  
"مما رزقنا ھم ینفقون۔"
جو کچھ اللہ نے دیا ہے اس میں سے خرچ کرنا ہے.  
گرائمر کے طالب علموں کی دلچسپی کی بات ہے کہ اس آیت میں صرف 'رزقنا' ہی فعل ماضی ہے.  
باقی سب فعل حال ہے.  ایمان لانا. نماز قائم کرنا،اور خرچ کرنا.  
جبکہ صرف  "رزقنا"  (ہم نے دیا) فعل ماضی ہے. رزق فعل حال یا فعل مستقبل کے ساتھ نہیں ہے.  
اللہ نے یہ نہیں کہا کہ مما نرزقھم ینفقون کہ میں تم کو دوں گا تو تم خرچ کرنا.  
تو اسکا یہ مطلب ہے کہ آپ نے اللہ کی طرف سے آئیندہ زندگی میں دینے کا انتظار نہیں کرنا کہ اللہ آپکو دے گا تو پھر آپ خرچ کریں گے. نہیں ہر گز نہیں.  
کچھ لوگ کہتے ہیں ناں کہ میں صدقہ کرنا چاہتا ہوں جب اللہ مجھے دے گا تب کروں گا.  
وہ بھول جاتے ہیں کہ اللہ نے رزق تو دیا ہوا ہے اسی میں سے خرچ کرنا ہے.  
یہ خرچ کرنے کی بات اللہ ہر ایک انسان سے کہہ رہے ہیں کہ میں نے تمہیں دیا ہے خرچ کرنے کیلیے.  اگر تمہارے پاس دو دن ہے تو اس میں سے ایک مجھے دو.  اگر ایک سیب ہے تو اسکا ایک ٹکڑا مجھے دو.  اگر تمہارے پاس توانائی ہے تو اسکو میرے لیے خرچ کرو. اگر ٹیلنٹ ہے تو مجھے دو.  ہر انسان کو کچھ نا کچھ دیا گیا ہے. اگر کچھ نا دیا ہوتا تو آپ آج اس دنیا میں سانس نا لے رہے ہوتے.  اللہ نے یہ آیت صرف ارب پتی لوگوں کے لیے نہیں اتاری.  اسکو اس بات کی پرواہ نہیں کہ آپ کتنا خرچ کرتے ہیں.  اسکو بس یہ دیکھنا ہے کہ آپ کیسا خرچ کرتے ہیں.  جو خرچ کررہے ہیں اسکا معیار اسکی کوالٹی دیکھی جاتی ہے مقدار نہیں. اس سے فرق نہیں پڑتا کوئی بیس ہزار ڈالر خرچ کرتا ہے یا بس دو ڈالر خرچ کرتا ہے.  ہوسکتا ہے جس نے بیس ہزار دیے ہوں اسکے پاس بیس لاکھ ہوں.  اور جس نے دو ڈالر دیے ہوں اس کے پاس بس دس ڈالر ہوں. تو دیکھیں وہ دو ڈالر زیادہ قیمتی ہوئے نا.  ہم کہتے ہیں اوہ واؤ بیس ہزار کا چیک. اور دو ڈالر کوئی خیرات دے تو اس سے اتنے خوش نہیں ہوتے.  لیکن ان دو ڈالرز میں بیس ہزار سے زیادہ برکت ہوسکتی ہے اس نیت اور قربانی کی وجہ سے جو اس کے دینے والے کی ہے. 

اللہ عزوجل قرآن میں فرماتے ہیں۔۔سورہ التوبہ 41 
                                                                                     "انفرو خفافا وثقالا"
آگے بڑھئیے کم یا زیادہ جو بھی ہے خرچ کریں. اپنے آپ کو کبھی بھی انڈرایسٹیمیٹ نہ کریں کہ آپ نے کم دیا.  
مثال کے طور پر چھوٹے بچے سکے جمع کرنے کے شوقین ہوتے ہیں. ان کے پاس پیسے ہوتے ہیں. اور یہی پیسے وہ صدقہ باکس میں ڈال دیتے ہیں.  آپ کے لیے شاید یہ سکے اتنے اہم نا ہوں. بعد میں جو چندہ باکس کھولتے ہیں وہ بھی سوچتے ہوں یہ ایک دو روپے کے سکے کس نے ڈالے. لیکن جس نے یہ چند سکے دیے ہیں اس کے لیے تو یہ سکے اہم تھے نا.  اس کی جمع پونجی تھی یہ.  اور اس نے اپنی جمع پونجی اللہ کو دے دی.  
سو اپنے صدقہ کو کم نا سمجھیں. یہی ہے مما رزقنھم ینفقون.  

Saturday, July 30, 2016

Who shows you the lightning

Holy Quran 13:12
------------------
هُوَ ٱلَّذِى يُرِيكُمُ ٱلْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا وَيُنشِئُ ٱلسَّحَابَ ٱلثِّقَالَ

وہی ہے جو تمہیں (کبھی) ڈرانے اور (کبھی) امید دلانے کے لئے بجلی دکھاتا ہے اور (کبھی) بھاری (گھنے) بادلوں کو اٹھاتا ہے،Holy Quran 13:13
------------------
وَيُسَبِّحُ ٱلرَّعْدُ بِحَمْدِهِۦ وَٱلْمَلَٰٓئِكَةُ مِنْ خِيفَتِهِۦ وَيُرْسِلُ ٱلصَّوَٰعِقَ فَيُصِيبُ بِهَا مَن يَشَآءُ وَهُمْ يُجَٰدِلُونَ فِى ٱللَّهِ وَهُوَ شَدِيدُ ٱلْمِحَالِ

(بجلیوں اور بادلوں کی) گرج (یا اس پر متعین فرشتہ) اور تمام فرشتے اس کے خوف سے اس کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں، اور وہ کڑکتی بجلیاں بھیجتا ہے پھر جس پر چاہتا ہے اسے گرا دیتا ہے، اور وہ (کفار قدرت کی ان نشانیوں کے باوجود) اﷲ کے بارے میں جھگڑا کرتے ہیں، اور وہ سخت تدبیر و گرفت والا ہے، 
He is who shows you the lightning frightfully and desiring/coveting , and He creates/develops the clouds, the heavy/loaded.
And the thunder praises/glorifies with His gratitude/thanks , and the angels from fearing Him, and He sends the fires falling from the sky accompanied by thunderous noise/death , so He strikes/hits with it whom He wills/wants, and (while) they argue/dispute in God, and He is strong (severe), the impenetrable/powerful, and mighty .

Thursday, July 28, 2016

Stock Exchange market

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک گاوں میں نیا شخص آیا اور اس نے اعلان کروایا کہ وہ دیہاتیوں سے ایک بندر 10 روپے میں خریدے گا۔ اس گاوں کے اردگرد بہت زیادہ بندر تھے ، سو دیہاتی بہت خوش ہوئے ، انہوں نے جال لگا کر ، کیلے رسی سے باندھ کر اور دیگر کئی طریقوں سے بندر پکڑنا شروع کئے
اس آدمی نے ایک ہزار بندر 10روپے میں خریدے ، اب بندروں کی تعداد کافی کم ہو چکی تھی ، چند ایک بندر باقی تھے جنہیں پکڑنا مشکل ہو گیا تھا ۔ یوں سمجھیں اندھا دھند فائرنگ والا معاملہ ختم ہو چکا اور ٹارگٹڈ آپریشن کی نوبت آ گئی تھی
اس نے اعلان کیا کہ اب وہ بندر 20 روپے میں خریدے گا ، اس سے دیہاتیوں میں نیا جزبہ نیا ولولہ پیدا ہوا اور ایک دفعہ پھر انہوں نے پوری قوت سے بندر پکڑنا شروع کئے
چند دن بعد بندر اکا دکا ہی نظر آتے اور اس نئے آئے ہوئے تاجر کے ایک بڑے پنجرے میں تقریبا 1300 بندر جمع ہو چکے تھے ۔
جب تاجر نے بندروں کی خریداری میں سستی دیکھی تو اس نے فی بندر قیمت پہلے 25 روپے مقرر کی اور پھر اگلے دن قیمت 50 روپے کر دی۔ اس قیمت میں اس نے صرف 9 بندر خریدے ۔۔
اب جو بندر بھی نگاہ انسانی کی زد میں آتا ، داخل زندان کر دیا جاتا
اسکے بعد وہ کام کے سلسلے میں کسی دور دراز شہر چلا گیا اور اسکا اسسٹنٹ کام سنبھالنے لگا
اسکی غیر موجودگی میں اسکے اسسٹنٹ نے دیہاتیوں کو جمع کر کے کہا کہ :
(اے میرے عزیز دوستوں )اس بڑے پنجرے میں تقریبا 1450 جانور ہیں جو استاد نے جمع کئے ہیں۔ میں ایسا کرتا ہوں کہ تم سب کو یہ سارے 35 روپے فی بندر کے حساب سے بیچ دیتا ہوں ، جب ماسٹر آئے تو تم اسے یہ بندر 50روپے میں بیچ دینا۔
دیہاتی بہت خوش ہوئے اور انہوں نے اپنی ساری جمع پونجی خرچ کر کے بندر خرید لئے
اسکے بعد انہوں نے نہ کہیں تاجر کو دیکھا نہ ہی اسکے اسسٹنٹ کو ، بس ہر جگہ بندر ہی بندر تھے
اسے کہتے ہیں اسٹاک مارکیٹ...

Allah is the greatest

م میں سے ہر شخص ساڑھے چار ہزار بیماریاں ساتھ لے کر پیدا ہوتا ہے۔ یہ بیماریاں ہر وقت سرگرم عمل رہتی ہیں‘ مگر ہماری قوت مدافعت‘ ہمارے جسم کے نظام ان کی ہلاکت آفرینیوں کو کنٹرول کرتے رہتے ہیں۔ مثلاً:
ہمارا منہ روزانہ ایسے جراثیم پیدا کرتا ہے جو ہمارےدل کو کمزور کر دیتے ہیں مگر ہم جب تیز چلتے ہیں‘ جاگنگ یا واک کرتے ہیں تو ہمارا منہ کھل جاتا ہے‘ ہم تیز تیز سانس لیتے ہیں‘ یہ تیز تیز سانسیں ان جراثیم کو مار دیتی ہیں اور یوں ہمارا دل ان جراثیموں سے بچ جاتا ہے‘
قدرت نے اس بائی پاس میں استعمال ہونے والی نالی لاکھوں‘ کروڑوں سال قبل ہماری پنڈلی میں رکھ دی‘ یہ نالی نہ ہوتی تو شاید دل کا بائی پاس ممکن نہ ہوتا۔
قدرت نے کروڑوں سال قبل ہمارے دو گردوں کے درمیان ایسی جگہ رکھ دی جہاں تیسرا گردہ فٹ ہو جاتا ہے۔
ہماری پسلیوں میں چند انتہائی چھوٹی چھوٹی ہڈیاں ہیں۔یہ ہڈیاں ہمیشہ فالتو سمجھی جاتی تھیں مگر آج پتہ چلا دنیا میں چند ایسے بچے پیدا ہوتے ہیں جن کے نرخرے جڑے ہوتے ہیں‘ یہ بچے اس عارضے کی وجہ سے اپنی گردن سیدھی کر سکتے ہیں‘ نگل سکتے ہیں اور نہ ہی عام بچوں کی طرح بول سکتے ہیں‘ سرجنوں نے جب ان بچوں کے نرخروں اور پسلی کی فالتو ہڈیوں کا تجزیہ کیا تو معلوم ہوا پسلی کی یہ فالتو ہڈیاں اور نرخرے کی ہڈی ایک جیسی ہیں چنانچہ سرجنوں نے پسلی کی چھوٹی ہڈیاں کاٹ کر حلق میں فٹ کر دیں اور یوں یہ معذور بچے نارمل زندگی گزارنے لگے۔
ہمارا جگر جسم کا واحد عضو ہے جو کٹنے کے بعد دوبارہ پیدا ہو جاتا ہے‘ ہمارے جسم کا کوئی دوسرا حصہ کٹ جائے تو یہ دوبارہ نہیں اگتا جب کہ جگر کٹنے کے بعد دوبارہ اگ جاتا ہے‘ اس کی اس اہلیت کی وجہ سے یہ ٹرانسپلانٹ ہو سکتا ہے‘ آپ دوسروں کو جگر ڈونیٹ کر سکتے ہیں‘
صحت دنیا کی ان چند نعمتوں میں شمار ہوتی ہے یہ جب تک قائم رہتی ہے ہمیں اس کی قدر نہیں ہوتی مگر جوں ہی یہ ہمارا ساتھ چھوڑتی ہے‘ ہمیں فوراً احساس ہوتا ہے۔ ہم اگر کسی دن میز پر بیٹھ جائیں اور سر کے بالوں سے لے کر پاؤں کی انگلیوں تک صحت کاتخمینہ لگائیں تو ہمیں معلوم ہو گا ہم میں سے ہر شخص ارب پتی ہے‘ ہماری پلکوں میں چند مسل ہوتے ہیں۔یہ مسل ہماری پلکوں کو اٹھاتے اور گراتے ہیں‘ اگر یہ مسل جواب دے جائیں تو انسان پلکیں نہیں کھول سکتا۔
ہمارے کانوں میں کبوتر کے آنسوکے برابر، پارے کی قسم کا ایک لیکوڈ ہے‘ ہم اس مائع کی وجہ سے سیدھا چلتے ہیں‘ یہ اگر ضائع ہو جائے تو ہم سمت کا تعین نہ کر پائیں اور چیزوں سے الجھنا اور ٹکرانا شروع کر دیں۔
لوگ صحت مند گردے کے لیے تیس چالیس لاکھ روپے دینے کے لیے تیار ہیں‘ آنکھوں کا قرنیا لاکھوں روپے میں بکتا ہے‘ دل کی قیمت لاکھوں کروڑوں میں چلی جاتی ہے‘ آپ کی ایڑی میں درد ہو تو آپ اس درد سے چھٹکارے کے لیے لاکھوں روپے دینے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں‘ دنیا کے لاکھوں امیر لوگ کمر درد کا شکار ہیں۔گردن کے مہروں کی خرابی انسان کی زندگی کو اجیرن کر دیتی ہے‘ انگلیوں کے جوڑوں میں نمک جمع ہو جائے تو انسان موت کی دعائیں مانگنے لگتا ہے‘
قبض اور بواسیر نے لاکھوں کروڑوں لوگوں کی مت مار دی ہے‘
دانت اور داڑھ کا درد راتوں کو بے چین بنا دیتا ہے‘
آدھے سر کا درد ہزاروں لوگوں کو پاگل بنا رہا ہے‘ شوگر‘ کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی ادویات بنانے والی کمپنیاں ہر سال اربوں ڈالر کماتی ہیں‘ منہ کی بدبو بظاہر معمولی مسئلہ ہے مگر لاکھوں لوگ ہر سال اس پر اربوں روپے خرچ کرتے ہیں۔۔
صحت اللہ تعالیٰ کا حقیقتاً بہت بڑا تحفہ ہے اور قدرت نے جتنی محبت اور منصوبہ بندی انسان کو صحت مند رکھنے کے لیے کی اتنی شاید پوری کائنات بنانے کے لیے نہیں کی۔ اللہ کی اس نعمت کا شکر ادا کریں!

Irrigated with one water

Holy Quran 13:4
------------------
وَفِى ٱلْأَرْضِ قِطَعٌ مُّتَجَٰوِرَٰتٌ وَجَنَّٰتٌ مِّنْ أَعْنَٰبٍ وَزَرْعٌ وَنَخِيلٌ صِنْوَانٌ وَغَيْرُ صِنْوَانٍ يُسْقَىٰ بِمَآءٍ وَٰحِدٍ وَنُفَضِّلُ بَعْضَهَا عَلَىٰ بَعْضٍ فِى ٱلْأُكُلِ ۚ إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَءَايَٰتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ

And in the earth/Planet Earth (are) parts/portions (sections) neighboring each other, and treed gardens/paradises from grapes and plants/crops and palm trees` off shoots from a single root and without off shoots from a single root being given drink/irrigated with one water, and We prefer/favour some/part of it over some/part, in the food/fruits, that in that (are) evidences/signs (E) to a nation reasoning/comprehending .

اور زمین میں (مختلف قسم کے) قطعات ہیں جو ایک دوسرے کے قریب ہیں اور انگوروں کے باغات ہیں اور کھیتیاں ہیں اور کھجور کے درخت ہیں، جھنڈدار اور بغیر جھنڈ کے، ان (سب) کو ایک ہی پانی سے سیراب کیا جاتا ہے، اور (اس کے باوجود) ہم ذائقہ میں بعض کو بعض پر فضیلت بخشتے ہیں، بیشک اس میں عقل مندوں کے لئے (بڑی) نشانیاں ہیں،



Wednesday, July 27, 2016

Who's extended Earth

 The Holy Quran 13:3
------------------
وَهُوَ ٱلَّذِى مَدَّ ٱلْأَرْضَ وَجَعَلَ فِيهَا رَوَٰسِىَ وَأَنْهَٰرًا ۖ وَمِن كُلِّ ٱلثَّمَرَٰتِ جَعَلَ فِيهَا زَوْجَيْنِ ٱثْنَيْنِ ۖ يُغْشِى ٱلَّيْلَ ٱلنَّهَارَ ۚ إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَءَايَٰتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ

اور وہی ہے جس نے (گولائی کے باوجود) زمین کو پھیلایا اور اس میں پہاڑ اور دریا بنائے، اور ہر قسم کے پھلوں میں (بھی) اس نے دو دو (جنسوں کے) جوڑے بنائے (وہی) رات سے دن کو ڈھانک لیتا ہے، بیشک اس میں تفکر کرنے والوں کے لئے (بہت) نشانیاں 

And He is who extended/spread the earth/Planet Earth and made/put in it anchors/mountains and rives/waterways, and from all (of) the fruits, He made/put in it two pair(s) , the night covers/darkens the daytime , that in that (are) evidences/signs (E) to a nation thinking.

Tuesday, July 26, 2016

Sura Fatehah

Sura 1 - Fatehah - سورة الفاتحة - (The Opening) Revealed in Mecca Chronological order 5 of 114 (The Early Meccan Surahs) 
نام: اس کا نام ‘‘الفاتحہ’’ اس کے مضمون کی مناسبت سے ہے۔ ‘‘فاتحہ’’ اس چیز کو کہتے ہیں جس سے کسی مضمون یا کتاب یا کسی شے کا افتتاح ہو۔ دوسرے الفاظ میں یوں سمجھیے کہ یہ نام ‘‘دیباچہ’’اور إٓغازِکلام کے ہم معنی ہے ۔

زمانہ ٴنزول: یہ نبوتِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے بالکل ابتدائی زمانہ کی سورت ہے ۔ بلکہ معتبر روایات سے معلوم ہوتاہے کہ سب سے پہلی مکمل سورت جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی وہ یہی ہے ۔اس سے پہلے صرف متفرق آیات نازل ہوئی تھیں جو سورہ علق، سورہ مزمل ،اور سورہ مدثر وغیرہ میں شامل ہیں۔

مضمون : دراصل یہ سورہ ایک دعا ہے جو خدا نے ہر اس انسان کا سکھائی ہے جو اس کتاب کا مطالعہ شروع کر رہا ہو۔ کتاب کی ابتدا میں اس کو رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر تم واقعی اس کتاب سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہو تو پہلے خدا وند عالَم سے یہ دعا کرو۔ انسان فطرةً دعا اسی چیز کی کیا کرتا ہے جس کی طلب اور خواہش اس کے دل میں ہوتی ہے ،اور اسی صورت میں کرتا ہے جبکہ اسے یہ احساس ہو کہ اس کی مطلوب چیز اس ہستی کے اختیار میں ہے جس سے وہ دعا کر رہا ہے ۔پس قرآن کی ابتدا میں اِ س دعا کی تعلیم دے کر گویا انسان کو یہ تلقین کی گئی ہے کہ وہ اس کتاب کو راہ راست کی جستجو کے لیے پڑھے، طالبِ حق کی سی ذہنیت لے کر پڑھے، اور یہ جان لے کہ علم کا سرچشمہ خداوندِعالم ہے ،اس لیے اسی سے راہنمائی کی درخواست کرکے پڑھنے کا آغاز کرے۔ اس مضمون کو سمجھ لینے کے بعد یہ بات خود واضح ہوجاتی ہے کہ قرآن اورسورہ فاتحہ کے درمیان حقیقی تعلق کتاب اور اس کے مقدمے کا سا نہیں بلکہ دعا اور جوابِ دعا کا سا ہے ۔سورہ فاتحہ ایک دعا ہے بندے کی جانب سے ،اور قرآن اس کا جواب ہے خدا کی جانب سے ۔ بندہ دعا کرتا ہے کہ اے پروردگار ! میری رہنمائی کر ۔جواب میں پروردگار پورا قرآن اس کے سامنے رکھ دیتا ہے کہ یہ ہے وہ ہدایت ورہنمائی جس کی درخواست تونے مجھ سے کی ہے۔


God raised the space

Holy Quran 13:2
------------------
ٱللَّهُ ٱلَّذِى رَفَعَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ بِغَيْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَهَا ۖ ثُمَّ ٱسْتَوَىٰ عَلَى ٱلْعَرْشِ ۖ وَسَخَّرَ ٱلشَّمْسَ وَٱلْقَمَرَ ۖ كُلٌّ يَجْرِى لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ يُدَبِّرُ ٱلْأَمْرَ يُفَصِّلُ ٱلْءَايَٰتِ لَعَلَّكُم بِلِقَآءِ رَبِّكُمْ تُوقِنُونَ

God (is) who raised the skies/space without pillars/posts/columns (that) you see/understand it, then He aimed to/tended to/sat on on the throne , and He manipulated/subjugated the sun and the moon each passes/orbits to a named/identified (specified) term/time, He plans/regulates the order/command/matter/affair, He details/explains/clarifies the verses/evidences , maybe/perhaps you, with meeting your Lord, you be sure/certain. 
اور اﷲ وہ ہے جس نے آسمانوں کو بغیر ستون کے (خلا میں) بلند فرمایا (جیسا کہ) تم دیکھ رہے ہو پھر (پوری کائنات پر محیط اپنے) تختِ اقتدار پر متمکن ہوا اور اس نے سورج اور چاند کو نظام کا پابند بنا دیا، ہر ایک اپنی مقررہ میعاد (میں مسافت مکمل کرنے) کے لئے (اپنے اپنے مدار میں) چلتا ہے۔ وہی (ساری کائنات کے) پورے نظام کی تدبیر فرماتا ہے، (سب) نشانیوں (یا قوانینِ فطرت) کو تفصیلاً واضح فرماتا ہے تاکہ تم اپنے رب کے روبرو حاضر ہونے کا یقین کر لو،

Monday, July 25, 2016

Signs in the sky

Holy Quran 12:105
------------------
وَكَأَيِّن مِّنْ ءَايَةٍ فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ يَمُرُّونَ عَلَيْهَا وَهُمْ عَنْهَا مُعْرِضُونَ

اور آسمانوں اور زمین میں کتنی ہی نشانیاں ہیں جن پر ان لوگوں کا گزر ہوتا رہتا ہے اور وہ ان سے صرفِ نظر کئے ہوئے ہیں، Holy Quran 12:105
------------------
وَكَأَيِّن مِّنْ ءَايَةٍ فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ يَمُرُّونَ عَلَيْهَا وَهُمْ عَنْهَا مُعْرِضُونَ

And how many from an evidence/sign/verse in the skies/space and the earth/Planet Earth, they pass on (to) it, and they are from it objecting/opposing .


Sunday, July 24, 2016

Oldest view of Makkah in the Model


Ark rested on Mount Judi

Holy Quran 11:44
------------------
وَقِيلَ يَٰٓأَرْضُ ٱبْلَعِى مَآءَكِ وَيَٰسَمَآءُ أَقْلِعِى وَغِيضَ ٱلْمَآءُ وَقُضِىَ ٱلْأَمْرُ وَٱسْتَوَتْ عَلَى ٱلْجُودِىِّ ۖ وَقِيلَ بُعْدًا لِّلْقَوْمِ ٱلظَّٰلِمِينَ

اور (جب سفینۂ نوح کے سوا سب ڈوب کر ہلاک ہو چکے تو) حکم دیا گیا: اے زمین! اپنا پانی نگل جا اور اے آسمان! تو تھم جا، اور پانی خشک کر دیا گیا اور کام تمام کر دیا گیا اور کشتی جودی پہاڑ پر جا ٹھہری، اور فرما دیا گیا کہ ظالموں کے لئے (رحمت سے) دوری ہے،
Holy Quran 11:44
------------------
وَقِيلَ يَٰٓأَرْضُ ٱبْلَعِى مَآءَكِ وَيَٰسَمَآءُ أَقْلِعِى وَغِيضَ ٱلْمَآءُ وَقُضِىَ ٱلْأَمْرُ وَٱسْتَوَتْ عَلَى ٱلْجُودِىِّ ۖ وَقِيلَ بُعْدًا لِّلْقَوْمِ ٱلظَّٰلِمِينَ

Then the word went forth: "O earth! swallow up thy water, and O sky! Withhold (thy rain)!" and the water abated, and the matter was ended. The Ark rested on Mount Judi, and the word went forth: "Away with those who do wrong!"

Saturday, July 23, 2016

Inside view of Roza e Rasool


غزوہ خندقق کا منظر ۔ ۔ ۔ مدینہ منورہ کے میوزیم سے۔ ۔

غزوہ خندقق کا منظر ۔ ۔ ۔ 
مدینہ منورہ کے میوزیم سے۔ ۔

Day and night

Holy Quran 10:67
------------------
هُوَ ٱلَّذِى جَعَلَ لَكُمُ ٱلَّيْلَ لِتَسْكُنُوا۟ فِيهِ وَٱلنَّهَارَ مُبْصِرًا ۚ إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَءَايَٰتٍ لِّقَوْمٍ يَسْمَعُونَ

وہی ہے جس نے تمہارے لئے رات بنائی تاکہ تم اس میں آرام کرو اور دن کو روشن بنایا (تاکہ تم اس میں کام کاج کر سکو)۔ بیشک اس میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو (غور سے) سنتے ہیں،

It is Allah alone Who has made the night that you may rest in it, and has made the day light-giving. Surely in that there are signs for those who give heed (to the call of the Messenger).

Friday, July 22, 2016

Planets Earth are signs

Holy Quran 10:6
------------------
إِنَّ فِى ٱخْتِلَٰفِ ٱلَّيْلِ وَٱلنَّهَارِ وَمَا خَلَقَ ٱللَّهُ فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ لَءَايَٰتٍ لِّقَوْمٍ يَتَّقُونَ

بیشک رات اور دن کے بدلتے رہنے میں اور ان (جملہ) چیزوں میں جو اللہ نے آسمانوں اور زمین میں پیدا فرمائی ہیں (اسی طرح) ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو تقوٰی رکھتے 
That in difference (of) the night and the daytime and what God created in the skies/space and the earth/Planet Earth (are) signs/evidences (E) to a nation fearing and obeying.

Thursday, July 21, 2016

He made the Sun Moon and its places

Holy Quran 10:5

He is who made/put the sun light/shining and the moon a light, and He predestined/evaluated it places of descent/sequences/descents to know (the) number/numerous (of) the years and the counting/calculating, God did not create that except with the truth , He details/explains the verses/evidences to a nation knowing.
هُوَ ٱلَّذِى جَعَلَ ٱلشَّمْسَ ضِيَآءً وَٱلْقَمَرَ نُورًا وَقَدَّرَهُۥ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُوا۟ عَدَدَ ٱلسِّنِينَ وَٱلْحِسَابَ ۚ مَا خَلَقَ ٱللَّهُ ذَٰلِكَ إِلَّا بِٱلْحَقِّ ۚ يُفَصِّلُ ٱلْءَايَٰتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ

وہی ہے جس نے سورج کو روشنی (کا منبع) بنایا اور چاند کو (اس سے) روشن (کیا) اور اس کے لئے (کم و بیش دکھائی دینے کی) منزلیں مقرر کیں تاکہ تم برسوں کا شمار اور (اوقات کا) حساب معلوم کر سکو، اور اللہ نے یہ (سب کچھ) نہیں پیدا فرمایا مگر درست تدبیر کے ساتھ، وہ (ان کائناتی حقیقتوں کے ذریعے اپنی خالقیت، وحدانیت اور قدرت کی) نشانیاں ان لوگوں کے لئے تفصیل سے واضح فرماتا ہے جو علم رکھتے ہیں،

Wednesday, July 20, 2016

Qul



LDA Rules and Regulations

Please share this posting,Where's all the rules and regulations of LDA,Now contractors and builders(Thaikaydar) are violating all the rules and regulations badly and now no one can stop them.The rule is,That No one can build the second floor on backyard and have to give space but they are not doing this and building the houses without basic needs Like air sunlight courtyard and space,In emergency and during loadsheding you can't do anything,Have all the rules changed,These kind of violations will be damage and destroy the beauty ,ventilations and sulight of all the houses,So this is the very serious issue and should take strong action against these violations and have to stop it otherwise we can say that corruption is giving the ways? #LDA #Lahore

Monday, July 18, 2016

Hear/Listen the Quran quietly

Holy Quran 7:204
------------------
وَإِذَا قُرِئَ ٱلْقُرْءَانُ فَٱسْتَمِعُوا۟ لَهُۥ وَأَنصِتُوا۟ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ

And if the Koran is read, so hear/listen to it and listen quietly, maybe/perhaps We have mercy upon you.Holy Quran 7:204
------------------
وَإِذَا قُرِئَ ٱلْقُرْءَانُ فَٱسْتَمِعُوا۟ لَهُۥ وَأَنصِتُوا۟ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ

اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے توجہ سے سنا کرو اور خاموش رہا کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے،

Panorama


Good evening


2016:07:18 19:00:18
Apple iPhone 6
Focal Length:
29mm (35mm eq.)
Aperture: f/2.2
Exposure: 1/127s
Ev9.3
ISO equiv: 125 

Sunday, July 17, 2016

You make castles in the mountains

Holy Quran 7:74
------------------
وَٱذْكُرُوٓا۟ إِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَآءَ مِنۢ بَعْدِ عَادٍ وَبَوَّأَكُمْ فِى ٱلْأَرْضِ تَتَّخِذُونَ مِن سُهُولِهَا قُصُورًا وَتَنْحِتُونَ ٱلْجِبَالَ بُيُوتًا ۖ فَٱذْكُرُوٓا۟ ءَالَآءَ ٱللَّهِ وَلَا تَعْثَوْا۟ فِى ٱلْأَرْضِ مُفْسِدِينَ

اور یاد کرو جب اس نے تمہیں (قومِ) عاد کے بعد (زمین میں) جانشین بنایا اور تمہیں زمین میں سکونت بخشی کہ تم اس کے نرم (میدانی) علاقوں میں محلات بناتے ہو اور پہاڑوں کو تراش کر (ان میں) گھر بناتے ہو، سو تم اﷲ کی (ان) نعمتوں کو یاد کرو اور زمین میں فساد انگیزی نہ کرتے Holy Quran 7:74
------------------
وَٱذْكُرُوٓا۟ إِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَآءَ مِنۢ بَعْدِ عَادٍ وَبَوَّأَكُمْ فِى ٱلْأَرْضِ تَتَّخِذُونَ مِن سُهُولِهَا قُصُورًا وَتَنْحِتُونَ ٱلْجِبَالَ بُيُوتًا ۖ فَٱذْكُرُوٓا۟ ءَالَآءَ ٱللَّهِ وَلَا تَعْثَوْا۟ فِى ٱلْأَرْضِ مُفْسِدِينَ

And remember when He made/put you (as) successors and replacers/top leaders from after Aad/an ancient tribe that could have been in Hegaz, and He settled/established you in the earth/Planet Earth, you take from its plains/flat and level lands castles/palaces/mansions and you carve out/hew the mountains (into) houses/homes, so remember God`s blessings, and do not corrupt in the earth/Planet Earth corrupting/disordering .



Flowers







Sunset



My art work


Saturday, July 16, 2016

Pray to your Lord

Holy Quran 7:55
------------------
ٱدْعُوا۟ رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً ۚ إِنَّهُۥ لَا يُحِبُّ ٱلْمُعْتَدِينَ

Pray to your Lord crying humbly, and softly; indeed He does not love the transgressors. 
تم اپنے رب سے گڑگڑا کر اور آہستہ (دونوں طریقوں سے) دعا کیا کرو، بیشک وہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا،

Thursday, July 14, 2016

Allah created skies and Earth in six days

Holy Quran 7:54
------------------
إِنَّ رَبَّكُمُ ٱللَّهُ ٱلَّذِى خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ فِى سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ ٱسْتَوَىٰ عَلَى ٱلْعَرْشِ يُغْشِى ٱلَّيْلَ ٱلنَّهَارَ يَطْلُبُهُۥ حَثِيثًا وَٱلشَّمْسَ وَٱلْقَمَرَ وَٱلنُّجُومَ مُسَخَّرَٰتٍۭ بِأَمْرِهِۦٓ ۗ أَلَا لَهُ ٱلْخَلْقُ وَٱلْأَمْرُ ۗ تَبَارَكَ ٱللَّهُ رَبُّ ٱلْعَٰلَمِينَ

بیشک تمہارا رب اﷲ ہے جس نے آسمانوں اور زمین (کی کائنات) کو چھ مدتوں (یعنی چھ اَدوار) میں پیدا فرمایا پھر (اپنی شان کے مطابق) عرش پر استواء (یعنی اس کائنات میں اپنے حکم و اقتدار کے نظام کا اجراء) فرمایا۔ وہی رات سے دن کو ڈھانک دیتا ہے (درآنحالیکہ دن رات میں سے) ہر ایک دوسرے کے تعاقب میں تیزی سے لگا رہتا ہے اور سورج اور چاند اور ستارے (سب) اسی کے حکم (سے ایک نظام) کے پابند بنا دیئے گئے ہیں۔ خبردار! (ہر چیز کی) تخلیق اور حکم و تدبیر کا نظام چلانا اسی کا کام ہے۔ اﷲ بڑی برکت والا ہے جو تمام جہانوں کی (تدریجاً) پرورش فرمانے والا ہے،Holy 

That your Lord (is) God who created the skies/space and the earth/Planet Earth in six days/times, then He aimed to/sat on/straightened on the throne/royal bed/palace , the daytime covers/darkens the night, it seeks/wants it quickly/urgently , and the sun and the moon and the stars/planets (are) manipulated/subjugated with His order/command, is (it) not to Him the creation and the order/command/matter/affair? Blessed (is) God the creatures all together`s/(universes`) Lord.

Wednesday, July 13, 2016

Don't kill your children out of poverty

Holy Quran 6:151
------------------
۞ قُلْ تَعَالَوْا۟ أَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ ۖ أَلَّا تُشْرِكُوا۟ بِهِۦ شَيْـًٔا ۖ وَبِٱلْوَٰلِدَيْنِ إِحْسَٰنًا ۖ وَلَا تَقْتُلُوٓا۟ أَوْلَٰدَكُم مِّنْ إِمْلَٰقٍ ۖ نَّحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَإِيَّاهُمْ ۖ وَلَا تَقْرَبُوا۟ ٱلْفَوَٰحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ ۖ وَلَا تَقْتُلُوا۟ ٱلنَّفْسَ ٱلَّتِى حَرَّمَ ٱللَّهُ إِلَّا بِٱلْحَقِّ ۚ ذَٰلِكُمْ وَصَّىٰكُم بِهِۦ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ

Say, "Come, I will recite what your Lord has prohibited to you. [He commands] that you not associate anything with Him, and to parents, good treatment, and do not kill your children out of poverty; We will provide for you and them. And do not approach immoralities - what is apparent of them and what is concealed. And do not kill the soul which Allah has forbidden [to be killed] except by [legal] right. This has He instructed you that you may use reason.
فرما دیجئے: آؤ میں وہ چیزیں پڑھ کر سنا دوں جو تمہارے رب نے تم پر حرام کی ہیں (وہ) یہ کہ تم اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹھہراؤ اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو، اور مفلسی کے باعث اپنی اولاد کو قتل مت کرو۔ ہم ہی تمہیں رزق دیتے ہیں اور انہیں بھی (دیں گے)، اور بے حیائی کے کاموں کے قریب نہ جاؤ (خواہ) وہ ظاہر ہوں اور (خواہ) وہ پوشیدہ ہوں، اور اس جان کو قتل نہ کرو جسے (قتل کرنا) اﷲ نے حرام کیا ہے بجز حقِ (شرعی) کے، یہی وہ (امور) ہیں جن کا اس نے تمہیں تاکیدی حکم دیا ہے تاکہ تم عقل سے کام لو،

Photography



Tuesday, July 12, 2016

Flowers


Best click


Photography


Panoramio panorama





Allah produces gardens

Holy Quran 6:141
------------------
۞ وَهُوَ ٱلَّذِىٓ أَنشَأَ جَنَّٰتٍ مَّعْرُوشَٰتٍ وَغَيْرَ مَعْرُوشَٰتٍ وَٱلنَّخْلَ وَٱلزَّرْعَ مُخْتَلِفًا أُكُلُهُۥ وَٱلزَّيْتُونَ وَٱلرُّمَّانَ مُتَشَٰبِهًا وَغَيْرَ مُتَشَٰبِهٍ ۚ كُلُوا۟ مِن ثَمَرِهِۦٓ إِذَآ أَثْمَرَ وَءَاتُوا۟ حَقَّهُۥ يَوْمَ حَصَادِهِۦ ۖ وَلَا تُسْرِفُوٓا۟ ۚ إِنَّهُۥ لَا يُحِبُّ ٱلْمُسْرِفِينَ

وہ اللہ ہی ہے جس نے طرح طرح کے باغ اور تاکستان اور نخلستان پیدا کیے، کھیتیاں اگائیں جن سے قسم قسم کے ماکولات حاصل ہوتے ہیں، زیتون اور انار کے درخت پیدا کیے جن کے پھل صورت میں مشابہ اور مزے میں مختلف ہوتے ہیں کھاؤ ان کی پیداوار جب کہ یہ پھلیں، اور اللہ کا حق ادا کرو جب اس کی فصل کاٹو، اور حد سے نہ گزرو کہ اللہ حد سے گزرنے والوں کو پسند نہیں
It is He Who produces gardens spread on the ground and above, and the date-palm, and crops of various flavours, and the olive and the pomegranate, similar in some respects and unlike in others; eat from its fruit when it bears yield, and pay the due (obligatory charity) from it on the day it is harvested; and do not be wasteful; indeed the wasteful are not liked by Allah.

Islamic art